اردو زبان کے ممتاز شاعر اور ماہرِ تعلیم کی خدمات کو خراجِ عقیدت
سرینگر
27 اکتوبر 2025
جمیل انصاری
اردو زبان و ادب کے ممتاز شاعر، معلم اور مفکر سیفی سوپوری کی یاد میں آج ٹیگور ہال سرینگر میں ایک روزہ ادبی سمینار کا انعقاد کیا گیا ،جس میں وادی بھر کے ممتاز شعرا، اُدبا،ناقدین، محققین اور ادبی و علمی شخصیات نے شرکت کی۔
سمینار کی پہلی نشست کی صدارت معروف ماہرِ تعلیم اور دانشور پروفیسر نذیر احمد ملک نے کی۔جبکہ سابق چیف ایجو کیشن آفیسر رفیع احمد مسعودی مہمانِ ذی وقار کی حیثیت سے ایوان میں موجود تھے۔ ان کے ساتھ پروفیسر ایاز رسول نازکی اور سابق سیکریٹری اکیڈیمی ڈاکٹر رفیق مسعودی بھی ایوان میں تشریف فرما تھے۔
تقریب کے آغاز میں شیرازہ اردو کے ایڈیٹر سلیم سالک نے مہمانوں کا والہانہ استقبال کیا۔ اپنے خطبہ استقبالیہ میں انہوں نے کہا کہ اکیڈیمی سیفی سوپوری جیسی ادبی شخصیات کی خدمات کو اجاگر کرنے کے لئے ہمہ وقت کوشاں ہے۔ ایسے سیمینار نئی نسل کو اپنی ادبی روایت سے جوڑنے کا بہترین ذریعہ ہیں۔
تقریب میں ایاز رسول نازکی نے کلیدی خطبہ پیش کیا۔ کلیدی خطبے میں انہوں نے کہا کہ سیفی سوپوری کا شعری سرمایہ اردو غزل کی فکری جہتوں کو وسعت دیتا ہے۔ وہ جدید حسیت کے شاعر تھے جنہوں نے انسانی رشتوں، دردِ دل اور سچائی کے موضوعات کو نہایت لطیف پیرائے میں بیان کیا۔ ان کا کلام کلاسیکی روایت سے جڑا ہوا ہونے کے باوجود عہدِ حاضر کی معنویت سے لبریز ہے۔
تقریب میں سیفی سوپوری کی زندگی اور ادبی کارناموں کے حوالے سے ڈاکٹر نذیر آزاد، ایاز رسول نازکی، شوکت شفیع، حسن انظر اور پروفیسر نذیر احمد ملک نے مفصل مقالے پیش کئے۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ سیفی سوپوری کی شاعری کو صرف رومانوی یا فکری تناظر میں نہیں دیکھا جا سکتا بلکہ وہ ایک ایسے شاعر تھے جنہوں نے اپنے عہد کے سماجی شعور کو بھی اپنی شاعری کا حصہ بنایا۔
اپنے صدارتی خطبے میں پروفیسر نزیر ملک نے کہا کہ سیفی سوپوری نے اپنی شاعری کے ذریعے اردو ادب میں اخلاقی، روحانی اور فکری شعور کی ایک نئی لہر پیدا کی۔ ان کی شاعری محض الفاظ کا حسن نہیں بلکہ ایک زندہ فلسفہ حیات ہے جو انسان کو خود شناسی اور کائنات کے حسن کو سمجھنے کی دعوت دیتا ہے۔
تقریب کے مہمانِ ذی وقار رفیع احمدمسعودی نے کہا کہ سیفی سوپوری کی شخصیت علم و ادب کا حسین امتزاج تھی۔ وہ نہ صرف استاد تھے بلکہ شاگردوں کے لیے ایک درسگاہ کی حیثیت رکھتے تھے۔ ان کے کلام میں کشمیر کی زمین، اس کی تہذیب اور انسان
دوستی کی خوشبو رچی بسی ہے۔
اس دوران ڈاکٹر رفیق مسعودی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیفی سوپوری نے اردو شاعری کو ایک ایسا رخ دیا جس میں روایت کی پاسداری کے ساتھ جدت کی جھلک بھی نمایاں نظر آتی ہے۔ ان کی غزلوں میں ایک گہرا فکری پس منظر اور زندگی کے پیچیدہ احساسات کی ترجمانی ملتی ہے۔
سمینار کی دوسری نشست میں طرحی مشاعرہ منعقد ہوا جس کی صدارت معروف شاعر رفیق راز نے کی، ان کے ہمراہ رخسانہ جبین اور شبیر احمد شبیر بھی ایوان میں موجود رہے۔
مشاعرے میں وادی کے نامور شعرا نے حصہ لیا جن میں رفیق راز، رخسانہ جبین، شبیر احمد شبیر، شفیع شاداب،ساگر سرفراز، اشرف عادل، تنویر طاہر، احمد منظور، گلزار جعفر، راشف عزمی، پرویز مانوس، اطہر بشیر، احمد رئیس، صابر نوشہری اور اشہر اشرف شامل ہیں۔ تمام شعراءنے طرحی مصرع پر اپنے خوبصورت کلام پیش کیا جنہیں سامعین نے بھرپور داد دی۔
تقریب کی نظامت ڈاکٹر محمد اقبال لون نے نہایت شستہ اور علمی انداز میں انجام دی۔ انہوں نے پروگرام کو نہ صرف منظم رکھا بلکہ سیفی سوپوری کی شخصیت پر چند خوبصورت تاثرات بھی پیش کئے۔یہ ادبی سمینار سیفی سوپوری کی شخصیت، شاعری اور علمی خدمات کا اعتراف کرنے کے ساتھ ساتھ نئی نسل کو اردو ادب کے اس روشن ورثے سے روشناس کرنے کی ایک کامیاب کوشش ثابت ہوا۔ تمام مقررین اور شعراءنے اس عزم کا اظہار کیا کہ سیفی سوپوری کے فکر و فن پر تحقیقی کام کو مزید فروغ دیا جائے گا تاکہ ان کی ادبی وراثت آنے والی نسلوں تک مو ¿ثر انداز میں پہنچ سکے۔
اردو زبان کے ممتاز شاعر اور ماہرِ تعلیم کی خدمات
ڈاکٹر رفیق مسعودی کے کشمیری شعری مجموعے "بے پَے تلاش"
*ساہیتیہ اکاڈمی ایوارڈ حاصل کرنے والے ادیبوں کو ادبی مرکز
Adbee Markaz Kamraz (AMK) today organised a literary function to releasee “Panun Doud Panen Dug,”the Kashmiri poetic collection of its Vice-President Dr Rafeeq Masoodi. Prof Rahman Rahi presided over the function with Muhammad Yusuf Taing, Muhammad Shafi Pandit, Dr Aziz Hajni and Dr Shujaat Bukhari in the presidium. Dr Masoodi’s
Soz announces Rs 10 lakh for AMK Cultural Complex Hailing the efforts of Adbee Markaz Kamraz in promotion and preservation of Kashmiri language, Member Parliament Prof Saif-u Din Soz today announced ten lakh rupees more from MPLADS for the under-construction Cultural Complex at Kanispora Baramulla. Speaking in a literary function
Kashmiri language gets first novel of its kind Adbee Markaz Kamraz (AMK) today organised a literary event at the Taseer Hall of Amar Singh College Srinagar in which “Arg-e-Ashud,” a Kashmiri novel of noted poet and novelist Ghulam Nabi Gowhar and its English adaptation “Torch bearer in dark circle” were